کراچی(یواین پی)سندھ پولیس دو ہزار سولہ میں بھی ٹارگٹ کلنگ کے جن کو بوتل میں بند نہیں کرسکی اور اجرتی قاتل دن دہاڑے معصوم شہریوں کو نشانہ بناتے رہے ملک کے سب سے بڑے شہر میں ہر مہینے اوسطاً52 افراد کو موت کے گھاٹ اتارا گیا ۔تفصیلات کےمطابق بڑا شہر بڑے جرائم 2016 کے دوران بھی کراچی میں ٹارگٹ کلرز کا راج رہا شہر قائد میں اس سال قتل اور ٹارگٹ کلنگ کے 563 واقعات رپورٹ ہوئے ان 563 واقعات میں 618 افراد کو موت کی نیند سلادیا گیا یعنی اوسط ہر مہینے 52 معصوم شہریوں کو ٹارگٹ کلرز نے نشانہ بنایا۔ سندھ پولیس کی رپورٹ کے مطابق مئی میں کراچی میں سب سے زیادہ 66 افراد قتل ہوئے ۔ اگست میں 60 اور جون میں 59 شہریوں کو زندگی کے حق سے محروم کردیا گیا جبکہ ستمبر میں بھی قاتلوں نے ستم ڈھایا اور57 معصوموں کی جان لےلی ۔ دوسری جانب وزیراعلیٰ کی تبدیلی ہو یا آئی جی کی سندھ پولیس کی کارکردگی مایوس کن ہی رہی اور دو ہزار سولہ کے قتل اور ٹارگٹ کلنگ کے صرف دو سو کیس حل کئے جا سکے یعنی 363 واقعات کا کوئی سراغ نہیں نکالا جا سکا اور گولیوں کا نشانہ بننے والے ا فراد کے ورثا کو نہیں معلوم کہ ان کے پیاروں کو کس نے اور کیوں ٹارگٹ کیا ۔