کسان اور سبزیوں کے ریٹ

Published on December 20, 2013 by    ·(TOTAL VIEWS 444)      No Comments

\"Farooq
جس طرح حکومت نے سبزیوں کے ریٹ کم کرنے کے لئے کمر کس لی ہے ۔ اگر اس طرح دیگر ضرورت استعمال کی چیزوں کی قیمتیں کم کرنے کے لیے اقدام کریں تو کتنا اچھا ہوگا حکومت پنجاب نے اپنی ساری مشینری کو سبزیوں کی قیمتیں کم کرنے پر لگا دیا ہے ہرافسر صرف اسی کام کرنے میں مصروف ہے باقی تمام کام روک دئیے گئے ہیں ۔تما م افسران منڈیوں میں صبح سویرے پہنچ جاتے ہیں اور آڑھتیوں اور زمینداروں سے ریٹ چیک کرتے ہیں اور مارکیٹ کمیٹی کے افسران اور اہلکار بھی حکومت پنجاب کی ہدائیت پر کام کرنے میں دن رات مصرو ف ہیں جب بھی سبزی کی بولی ہوتی ہے اس کے بعد سرکاری ریٹ دیا جاتا ہے کہ سبزی کو صرف اس ریٹ پر فروخت کیا جائے ورنہ کارروائی کی جائے گی اس سے کسی کو نقصان نہیں ہو تا صرف زمینداروں کو نقصان ہو تاہے زمیندار راتوں کو جاگ کر اپنی سبزی کی فصل کو تیار کر تا ہے اس کو با رشوں کا بھی ڈر ہوتا ہے اس کو آندھی کا بھی ڈر ہو تا ہے وہ کہیں سے بیج لیتا ہے اور کہیں سے کھاد اور زرعی ادویات ڈال کر جب فصل تیار کر تا ہے تو وہ اتنی مجبوری سے تمام چیزوں کو خر یدنا ہے کہ لوگ اس کو اُدھار دینا بھی بند کر دیتے ہیں اور اس کے پاس ایک پائی بھی نہیں ہو تی جس سے وہ اپنے بچوں کا پیٹ پال سکے مگر جب وہ اپنی فصل تیار کر کے منڈی کی طرف آتا ہے تو اس کو راستے میں ٹریفک پو لیس سے لے کر آڑھتی کی کمیشن کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس سے اس کو بہت نقصان ہو تا ہے کیونکہ یہ سفید پوش طبقہ ہی اس کو کھا جا تا ہے اس لیے کہا گیا ہے کہ کسان بہت ہی محنت سے اپنی فصل کو تیار کر تا ہے مگر اسکو اس کا معاوضہ بہت کم ملتا ہے جس طرح حکومت نے سبزیوں کی قیمتوں کو کم کرنے کے لیے حکومت پنجاب کی تمام مشینری کو اس طرف رکھا ہے اس طرح زمینداروں کے ضرورت استعمال کی چیزوں میں بھی کمی کرے جب کسان زمین کو تیار کر نے کے لیے ہل چلاتا ہے تو ایک لیٹر ڈیزل کی قیمت 120روپے ہے ایک ایکڑ پر 10لیٹر ڈیزل خرچ ہو تا ہے صرف ایک بار ہل چلانے پر جس وقت تک زمین تیا ر ہوتی ہے اس وقت تک ہزاروں روپے کا ڈیزل خرچ ہو جاتا ہے جب زمین تیار ہو جاتی ہے اسکے بعد بوائی کرنے کا وقت آجاتا ہے وہ مزدور لگا کر بوائی کرتا ہے انکو بھی مزدوری دینا پڑتی ہے پھر اس کو پانی لگایا جاتا ہے آپ بتائیں بجلی کی قیمتوں میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے حکومت بجلی کی قیمتوں کو کنٹرول کرے یااس کے بعد زرعی ادویات اور کھاد کا وقت آجاتاہے جن کے سامنے حکومت پنجاب بے بس ہو گی ہے کھاد کی قیمتوں میں اور زرعی ادویات کی قیمتوں میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے حکومت کھا د کی قیمتوں کو کنٹر ول کیوں نہیں کرتی اسکے بعد اوپر والی کھاد نیچے والی کھاد کے بعد جب فصل تیار ہو جاتی ہے تو اس کو منڈی تک پہنچانے کے لیے بھی ٹر یکڑ ٹرالی کی ضرورت ہوتی ہے اس کے بعد جب منڈی میں اجناس کو لایا جاتاہے تو حکومت پنجاب کے تمام افسروہاں اس کھیت کسان کا انتظار کر رہے ہوتے ہیں کہ آڑھتی کمیشن بھی وصول کرے گا اور ریٹ بھی من مرضی کا حکومت کی طرف سے ہو گا ڈیزل کھاد ،بجلی ،زرعی ادویات کی قیمتوں میں حکومت کمی تو کر نہیں سکتی سارا زور زمیندار پر آجاتا ہے اگر کسی ملک نے ترقی کر نی ہوتی ہے تو اسکی زراعت ترقی کا سبب بنتی ہے آپ زراعت کو اس طرح ختم کرنے کی کیوں کو شش کر رہے ہیں۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Premium WordPress Themes