بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح۔۔۔ڈاکٹر بی اے خرم

Published on December 25, 2013 by    ·(TOTAL VIEWS 466)      No Comments

تحریر ۔۔۔ ڈاکٹر بی اے خرم
وطن عزیز اسلامی جمہوریہ پاکستان میں آج بانی پاکستان و بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کا 137واں یوم ولادت قومی جوش و جذبے سے منایا جارہا ہے۔اس موقع پرملک بھرکے تمام بڑے و چھوٹے شہروں میں سرکاری و غیر سرکاری تنظیموں، پاکستان مسلم لیگ، تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ ، نظریہ پاکستان فاؤنڈیشن ، مرکزیہ مجلس اقبال پاکستان اور بعض دیگر تنظیموں کے اشتراک سے خصوصی تقریبات ، سیمینارز ، کانفرنسز ، مذاکروں، مباحثوں کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ خصوصی دن کی مناسبت سے وفاقی و صوبائی دارالحکومتوں میں توپوں کی سلامی دی جائے گی اورعروس البلادشہر کراچی میں مزار قائد پر گارڈز کی تبدیلی کی تقریب بھی منعقد ہوگی۔بابائے قوم محمد علی جناح ؒ 25دسمبر 1876ء کو کراچی کے وزیر مینشن میں جناح پونجا نامی ایک متمول تاجر کے ہاں پیدا ہوئے ۔انہوں نے ابتدائی تعلیم کا آغاز 1882ء میں کیا ۔ وہ 1893ء میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کیلئے انگلستان روانہ ہو گئے ۔وہاں سے انہوں نے 1896ء میں بیرسٹری کا امتحان پاس کیا اور وطن واپس آ گئے ۔ قائد اعظم ؒ نے 1897ء میں ممبئی میں وکالت کا آغاز کیا ۔ انہیں 1900ء میں ممبئی میں پریذیڈنسی مجسٹریٹ مقرر کردیا گیا۔ آپ ؒ 1906ء میں ممبئی ہائی کورٹ سے ایڈووکیٹ کی حیثیت سے منسلک ہوئے۔ محمد علی جناح ؒ نے 1909ء میں سپریم امپیریل کونسل کے انتخاب میں بلامقابلہ کامیابی حاصل کی ۔ وہ 1910ء میں قانون ساز کونسل کے رکن منتخب ہو گئے۔ آپ نے 1912ء میں مسلم لیگ کے کلکتہ میں منعقد ہونے والے سالانہ اجلاس میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی ۔ آپ 1913ء میں مسٹر گوکھلے کے ساتھ انگلستان روانہ ہو گئے جہاں انڈین لندن ایسوسی ایشن کا قیام عمل میں لایاگیا اور وہاں سے واپسی پر آپ مسلم لیگ میں شامل ہو گئے۔ قائد اعظم نے 1919ء میں رولٹ ایکٹ کے خلاف احتجاجاً امپیریل کونسل سے استعفیٰ دے دیا اور 1920ء میں اصولی اختلاف پر کانگریس سے علیحدگی اختیار کرلی۔ بابائے قوم نے 1926ء میں ہندومسلم اتحاد کیلئے نیا فارمولا پیش کیا جسے کانگریس نے منظور نہ کیا۔ 1929ء میں قائد اعظم نے مسلم لیگ کے دہلی میں منعقدہ اجلاس میں 14نکات کا اعلان کیااور باضابطہ طور پر الگ وطن کیلئے جدو جہد کا آغاز کر دیا ۔ بابائے قوم میں عظمت ، قابلیت ، نیک نامی ، کچھ کرنے کی لگن اور ذہانت سمیت حب الوطنی کے جذبات پیدائشی طور پر ہی موجود تھے ۔ اور 14اگست 1947ء کو مذکورہ دھان پان سی شخصیت نے یہ تصور درست ثابت کر دکھایا۔ بابائے قوم 11ستمبر 1948ء کی شب 10بجکر 15منٹ پر اپنے مالک حقیقی سے جا ملے ۔ بانی پاکستان کے یوم ولادت کے سلسلہ میں مختلف شہروں میں خصوصی تقریبات کا بھی اہتمام کیا جارہا ہے قائد ڈے کے موقع پر الیکٹرانک میڈیا خصوصی پروگرام بھی نشر کرتا ہے جبکہ پرنٹ میڈیا میں بھی خاص اشاعتوں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔علاوہ ازیں اس موقع پر آرٹس کونسل کی جانب سے تحریک پاکستان سے تکمیل پاکستان تک کی جدوجہد پر مبنی بانی پاکستان کی انتہائی نادر ، نایاب ، تاریخی تصاویر کی نمائش بھی منعقد کی جائے گی۔ملک عزیز میں لاقانونیت، دہشت گردی،انتہاپسندی ،مہنگائی،بدامنی ،مذہبی و لسانی فسادات اور بے روز گاری جیسے مسائل کا عوام کو سامنا ہے یہ سب مسائل موجودہ حکمرانوں کے لئے ایک چیلنج سے کم نہیں ہیں حکمرانوں کو قائد کے پاکستان کو بچانے ، اسے مضبوط کرنے اور ہر قسم کے استحکام کیلئے عمدہ حکمت عملی کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Premium WordPress Themes