ٹھٹھہ پولیس کا ایدھی انتظامیہ کو ایدھی سینٹر کا پلاٹ خالی کرانے کا حکم

Published on October 21, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 497)      No Comments

ٹھٹھہ ( رپورٹ:حمیدچنڈ) ٹھٹھہ پولیس کا ایدھی انتظامیہ کو ایدھی سینٹر کا پلاٹ خالی کرانے کا حکم ایدھی انتظامیہ کی جانب سے سینٹر کی عمارت مسمار کرکے پلاٹ خالی کرانے کی صورت میں سروس معطل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے عوام کا شدید احتجاج چیف جسٹس سپریم کورٹ و ہائی کورٹ سے نوٹس لینے کا مطالبہ پولیس کے مطابق ایدھی سینٹر کے پلاٹ کو عدالتی احکامات کے بناء پر انہیں پلاٹ خالی کرانے کا حکم دیا ہے دوسری جانب ایدھی سینٹر ٹھٹھ کے انچارج رشید احمد پیلجو نے میڈیا کو بتایا کہ ایدھی سینٹر ٹھٹھ کی بلڈنگ 1989میں تعمیر ہوئی اور سینٹر 27سال سے کام کررہا ہے اور سینٹر کی عمارت کی تعمیر کے وقت کسی نے کوئی اعتراض نہیں کیا تھا تاہم 2004میں ایک لینڈ مافیا نے ایدھی سینٹر کے قریب واقع پلاٹ کی خریداری کا اشھتار اخبار میں دیا تھا اور اب ایدھی سینٹر کے پلاٹ کا بھی دعوی کیا جارہا ہے جبکہ ایدھی سینٹر پر بجلی ٹیلیفون پانی کا کنیکشن بھی اس کے نام پر لگا ہوا ہے اب پولیس کی جانب سے ایدھی سینٹر کے پلاٹ کو خالی کرانے کا حکم دیا گیا ہے جبکہ لاکھوں روپے کی لاگت سے بلڈنگ بھی قائم ہے انہوں نے بتایا کہ ایدھی انتظامیہ کراچی میں ایدھی سینٹر کو مسمار کرنے اور پلاٹ خالی کرانے کی صورت میں ہمیں ٹھٹھ میں سروس معطل کرکے سامان ایمبولینس کراچی میں جمع کرانے کی ہدایت ملی ہے دوسری جانب ٹھٹھ کے سیاسی سماجی حلقوں نے ایدھی سینٹر کو مسمار کرنے اور پلاٹ خالی کرانے مین شدید احتجاج کیا ہے اور کہا ہے کہ ایدھی واحد ادارہ ہے جو لاوارث لاشیں اٹھانے کفن دفن سمیت دیگر امور انجام دیتا ہے اس ادارے کے بند ہونے سے لاوارث لاشیوں کو کون اٹھائیں گا انہوں نے چیف جسٹس سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ سندھ سے ایدھی سینٹر کے معاملے پر سوموڈ ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ ایدھی سینٹر کے پلاٹ کے دعوی ایک شہری کی جانب سے عدالت میں دائرہ کیا تھا تاہم ایدھی انتظامیہ ،محکمہ ریونیو کی جانب سے کیس کی پیروی نہ ہونے سے اس شخص کے حق میں آیا ہے اور ہمیں عدالتی احکامات ملے ہیں کہ پلاٹ کو خالی کرایا جائیں جس پر ایدھی سینٹر انتظامیہ کو آگاہ کیا ہے جبکہ ایدھی انتظامیہ نے انتظامیہ کی جانب سے متبادل جگہ لینے سے انکار کردیا ہے اور ایدھی سینٹر کو مسمار اور خالی کرانے کی صورت میں سروس معطل کرنے کا اعلان کیا ہے ۔

…………………………………………………….

تین ماہ پہلے کراچی سے بٹھورو جانے والے نوجوان جمن خاصخیلی اغوا کیس میں مکلی پولیس اور سی آئی اے پولیس کے لیے چیلینج بن گیا
ٹھٹھہ(رپورٹ:حمیدچنڈ) تین ماہ پہلے کراچی سے بٹھورو جانے والے نوجوان جمن خاصخیلی اغوا کیس میں مکلی پولیس اور سی آئی اے پولیس کے لیے چیلینج بن گیا، ورثاء کی جانب سے بھوک ہڑتال پر بیٹھ گےْ، تفصیلات کے مطابق بٹھورو شہر کا رہاےْشی محمد جمن خاصخیلی تین ماہ پہلے کراچی سے بٹھورو آتے ہوےْ مکلی کے قریب سے اغوا ہو گیا جس کا تاحال کوئی بھی پتا نا چل سکا ، اس سلسلے میں ورثاء کی جانب سے مکلی تھانے میں غلام نبی خاصخیلی اور اسکے ساتھیوں کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کروادی گئ تھی مگر مکلی پولیس کو اس سلسے میں کامیابی حاصل نا ہونے کے باعث کیس کو سی آئی اے پولیس کو منتقل کردیا گیا مگر تین ماہ کا عرصہ گذرنے کے باوجود کوئی بھی سراخ حاصل نہیں ہوسکا ہے ، ورثاء کا کہنا ہے کے غلام نبی خاصخیلی کو مقامی بااثر افراد کا آشرواد حاصل ہونے کے باعث پولیس نے خاموشی اختیار کی ہوئی ہے، ورثاء کامزید کہنا تھا کے ہم بھوک ہڑتال پر بیٹھ رہے ہیں جب تک مکلی پولیس مغوی جمن خاصخیلی کا پتہ نہیں لگا لیتی اور اغوا میں شامل غلام نبی خاصخیلی اور اسکے ساتھیوں کو گرفتار نہیں کرتی۔

……………………………………………..

ٹھٹھہ شہر میں لوڈشیڈنگ میں بے پناہ اضافہ
ٹھٹھہ(رپورٹ:حمیدچنڈ)ٹھٹھہ کے ضلعی ہیڈ کواٹر مکلی اور ٹھٹھہ شہر میں لوڈشیڈنگ میں بے پناہ اضافہ کئی کئی گھنٹے مسلسل بجلی بند کاروبار مکمل ٹھپ تعلیمی سرگرمیاں معطل سول سوسائٹی نے حیسکو کے تمام افسران کو نوکریوں سے برخاست کرنے کا مطالبہ کر دیا تفصیلات کے مطابق ضلع ٹھٹھ کے ہیڈ کواٹر مکلی اور ٹھٹھ شہر میں حیسکو کی جانب سے روزانہ 12سے14گھنٹوں تک کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے روزانہ صبح میں اور رات میں مصنوعی فالٹ ڈال کے چار چار گھنٹوں کی مسلسل لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے اسکے علاہ دن میں بھی وقفے وقفے میں کئی کئی گھنٹے لائٹ بند رہتی ہے حیسکو افسران اور ٹھٹھ مکلی کے ایل ایس اور ایس ڈی اوز کسی کا فون اٹھانے تک کی زحمت نہیں کرتے روزانہ 12سے14گھنٹوں کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے باعث تمام کاروبار مکمل ٹھپ ہو گئے ہیں تعلیمی سرگرمیاں بالکل معطل ہو کر رہ گئی ہیں سرکاری اسپتالوں میں روزانہ تیں سے چار سیریس مریضوں کو آپرشینز نہ ہونے کے باعث کراچی کے اسپتالوں میں بھیج دیا جاتا ہے دوسرے طرف سول سوسائٹی نے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کو عوام دشمن پالیسی قرار دیتے ہوئے وفاقی وزیر سے مطالبہ کیا ہے کہ حیسکو ڈویژن کے تمام افسران کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے

Readers Comments (0)




WordPress主题

Weboy