ملازمین کو ریگولرائز کرنے کے لئے پنجاب پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کرنے کی شرط

Published on October 25, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 440)      No Comments

جھنگ ( یواین پی) ن لیگ کی سابقہ حکومت نے اپنے دور حکومت میں ڈسٹرکٹ سلیکشن کمیٹیو ں کے ذریعے بھرتی کئے گئے گر یڈ ایک سے 17تک کے ہزاروں من پسند ملازمین کو بغیر کسی شرط اور امتحان کے قوانین میں نرمی کر کے ریگولر کیا لیکن اپنے آخری ایام میں حکومت پنجاب نے گریڈ 16اور 17کے محکمہ صحت کے سکول ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن سپروائزرزسمیت محکمہ تعلیم اور دیگر اداروں کے ہزاروں ایسے ملازمین جن کی سروس کا دورانیہ اب دس سال یا اس سے بھی زائد ہو چکا ہے کو ریگولرائز کرنے کے لئے پنجاب پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کرنے کی شرط لگا دی ہے جس سے ان ملازمین میں شدید اضطراب اور بے چینی پائی جاتی ہے اور وہی اپنے محکمہ کے کام بھی احسن طریقے سے سر انجام نہیں دے پا رہے۔ ان میں سے بیشتر ملازمین اب پبلک سروس کمیشن کے امتحان دینے کی شرائط پر بھی پورا نہیں اترتے اور اوور ایج ہو چکے ہیں۔ ان ملازمین کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی زندگی کے قیمتی ایام سرکاری محکموں میں خدمات سرا نجام دیتے ہوئے گزارے اور اب جبکہ وہ ادھیڑ عمر میں داخل ہو رہے ہیں اور مختلف مسائل اور نظر کی کمی جیسی مشکلات کا شکار ہیں تو انہیں اپنی نوکری بچانے کے لئے پنجاب پبلک سروس کمیشن کا امتحان دینے کے لئے کہا جا رہا ہے جو اب ان کے بس کی بات نہیں اور حکومت کا یہ فیصلہ صریحاََ قانون کی خلاف ورزی ہے۔ ان ملازمین نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے سرکاری ملازمین جنہوں نے کم از کم پانچ سال ملازمت کر رکھی ہے اور وہ متعلقہ پوسٹ کے بھرتی کے قواعد و ضوابط پر بھی پورا اترتے ہیں انہیں کسی دیگر امتحان کی شرط کے بغیر ریگولر کیا جائے تاکہ ہزاروں ملازمین بے یقینی کی کیفیت سے نکل کر اپنے اپنے محکمہ میں بہتر خدمات سر انجام دے سکیں۔

Readers Comments (0)




Weboy

WordPress Themes