مرشد وہ ہوتاہے جو مریدین کواللہ ورسولﷺ کی بارگاہ اقدس میں پہنچاکرمنظورکرائے۔صوفی مسعوداحمدصدیقی

Published on March 9, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 792)      No Comments

\"picture
فیصل آباد ( یواین پی)مرشد اکمل صوفی مسعوداحمدصدیقی لاثانی سرکارنے لاثانی سیکرٹریٹ پرخصوصی تربیتی نشست کی صدارت کرتے ہوئے کہاکہ مرشد وہ ہوتاہے جو مریدین کواللہ ورسولﷺ کی بارگاہ اقدس میں پہنچاکرمنظورکرائے،مقام مشاہدہ سے نوازے،خزانے لیکر دے۔صرف دم ودعاکرنیوالے کوپیر نہیں کہاجاتایہ تو عامل بھی کرتے پھرتے ہیں،آج معاشرے میں لاعلمی کی انتہاہوچکی ہے کہ ہر اس شخص کو پیر کہے دیتے ہیں جوکوئی دم ،دعااورتعویزکاکام کرے ،ہم یہ تمیز نہیں کررہے کہ حقیقی روحانی استاد،رہبرکسے کہتے ہیں اس کامقام ومرتبہ اورصلاحتیں کیاہوتی ہیں ؟جبکہ قرآن وحدیث میں معلم (استاد)کوباپ کادرجہ دیاگیا،معلم وہی ہوتاہے جس کے پاس علم معرفت ہواورپل بھرمیں ناپاک روحوں کو پاکیزہ ،مردہ دلوں کوزندہ دلوں میں بدل دے،زبانی کلامی باتیں کرنیوالے تو بہت ملیں گے بات تو ،بتانے ،دکھانے ،ملانے اورمنظو رکروانے کی ہے،یہی کامل استاد(معلم،مرشد ،رہبر)ہوتاہے ،اسی حوالے سے حضرت سلطان العارفین ،سلطان باہو ؒ فرماتے ہیں کہ ’’پیر وہ ہوتاہے جو مرید (سالک،طالب علم)کو پلک جھپکنے میں اللہ تعالیٰ سے مِلادے۔آپ نے مزید کہاکہ دین کی اصل پہچان بزرگان دین کی صحبت پاک سے نصیب ہوتی ہے کیونکہ قرآن وحدیث کے اصل مفہوم کو یہی برگزیدہ ہستیاں ہی جانتی ہیں کیونکہ انہیں اللہ ورسولﷺ کی بارگاہ میں نہ صرف حاضری کی سعادت نصیب ہوتی ہے اوروہاں سے علم سیکھتے ہیں بلکہ اپنے مریدین وعقیدت مندوں کو وہاں پر پہنچاکر حق وباطل کی پہچان کرواتے ہیں۔انبیاء کرام ؑ ،صحابہ کرامؓ ،آل رسول،اہل بیتؓ اوربزرگان دین کی زیارات مقدسہ کاہونا ہی تو صراط مستقیم کی نشانی ہے،اگر کسی مسلمان کویہ تصدیق اورمشاہدہ نہیں ہورہاتو وہ فکرکرے کہ نماز ،ذکر،فکراوراچھے کام کرنے کے باوجود اسے وہاں تک رسائی کیوں نہیں ہورہی اورتعلق کیوں نہیں قائم ہورہا،اس کی سادہ سی مثال یہ ہے کہ اگر بجلی ہے تو بٹن دبانے سے فوری طورپر روشنی ہوجاتی ہے،اسی طرح کامل واکمل مرشد وہی ہوتاہے جس سے نسبت (بیعت )کرنے سے فوری طورپراللہ ورسولﷺ اوران کے محبوبوں حبیبوںؓ کی بارگاہ اقدس سے تصدیق ہوناشروع ہوجاتی ہے،اوراگر ایسا نہ ہوتو پھریہی سمجھا جاتاہے کہ یا تو بجلی نہیں ہے یاپھر اس کی تار میں کوئی نقص ہے توہم الیکٹریشن کو بلاکر ٹھیک کراتے ہیں ۔آپ نے مزید کہاکہ جوفقراء اوراولیاء اللہ اللہ ورسولﷺ کی بارگاہ اقد س سے منظورہوچکے ہوتے ہیں ان کے مقام ومرتبہ کوصرف اللہ رسول ﷺ ہی جانتے ہیں عام لوگ نہیں جان سکتے ،ہاں ،ایسی ہستیوں کی سب سے بڑی نشانی ہی یہ ہوتی ہے کہ وہ فلاح انسانیت کے لئے بہت زیادہ کام کرنیوالے ہوتے ہیں اورچوبیس گھنٹے ان کے آستانوں،درگاہوں سے مخلوق خدا کیلئے لنگر ملتاہے۔آج ظاہری طور پر تو اسی کامقام ومرتبہ بڑا ہوتاہے جوکسی بڑے عہدے پرتعینات ہوتاہے،فقراء اوراولیاء اللہ بھی خداورسولﷺ کے نمائندے ہوتے ہیں اوریہ ہستیاں شاہکار خدا ہوتی ہیں ،اسی لئے نماز میں پانچ وقت ہر مسلمان یہی دعامانگ رہاہے کہ ’’یا اللہ !مجھے ان لوگوں کے راستے پر چلا جن پر تیرے انعامات ہوئے ہیں‘‘۔ان بندگان خدا کی خدمت اقدس میں محبت ،ادب اورعقیدت سے حاضری دینے سے ہی وہ انعامات نصیب ہوتے ہیں۔تربیتی نشست کے اختتام پر آپ نے ملک وملت کی سلامتی اوراستحکام کی دعا فرمائی۔

Readers Comments (0)




Weboy

Premium WordPress Themes