جھوٹے مقدمات ختم کرنے کیلئے صحافیوں ایس ایس پی آفس کے سامنے احتجاج

Published on December 19, 2020 by    ·(TOTAL VIEWS 276)      No Comments

ٹھٹھہ (رپورٹ حمید چنڈ)ڄامشورو,صحافی نظام الدين گمبیر پر داخل بلا وجہ مقدمہ ختم کرنے اور آزادی کے لیے صحافیوں کا ايس ايس پی آفيس ڄامشورو کے سامنے 2 گہنٹے پرامن احتجاجی مظاہرہ پاکستان جنرلسٹ ايسوسي ايشن ڄامشورو کے ممبران اور صحافیوں دوستوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی جن میں شامل پی جے اے سندھ کے صدر پرویز اقبال جٹ جامشورو کے جنرل سیکریٹری جامی شيدی سعود بن مجيد خاصخيلی جامشورو ڈسٹرکٽ پريس کلب کے صدر عرفان برفت شريف ابڑو راجا انور چانڈيو ربنواز ابڑو صدرالدين جونيجو حيات ميرانی زخمی سندھی سکندر قريشی سجاد شاهانی ضمير حسين گمبیر برکت علی مقدر بلوچ جنید قاضی اسرار رحیمی سميت سياسی و سیاسی جماعتوں سے جسقم کے مرکزی عہدیدار ديدار شام علی بخش قابورو ايس يو پی غلام شبير بنگ قاری وزير مجاہدی فنگشنل ليگ فقير حق نواز برهمانی ميان خان بليدی مرتضی نائچ سجاگ نوجوان اتحاد مختيار چنو قومی عوامی تحريک شبير ساند شلوا چئيرمين ڪامريڈ جوشيلو سندھی انصاف ونگ ايڊوکيٹ يوسف کونھارو اور مختلف شخصیات نے بھی شرکت کی انھوں نے ڈی آئی جی حيدرآباد ايس ايس پی ڄامشورو سے مطالبہ کیا کہ صحافی نظام الدين گمبیئر پر داخل کیا جانے والا دہشتگردی ایکٹ کے تحت بلا جواز مقدمے کو فوری ختم کر کے صحافی کو آزاد کیاجائے اور صحافی کے خلاف جوٹا مقدمہ داخل کرنے والے ايس ايڇ او سیہون ذوالفقار اوڈانو کو فوری طور ایکشن لیتے ہوئے ہٹایا جائے دوسری جانب ڈی ايس پی ہيڊ کوارٹر عنايت قريشی ايس ايچ او ڄامشورو آدم خان ابڑو نے پہنچ کر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ايس ايس پی ڄامشورو محمد انور کهيتران نے معا ملے کا نوٹس لیتے ہوئے 3 دن کی مہلت مانگی ہے جس پر تین رکنی انکوائری کمیٹی بناتے ہوئے معاملے کی جانچ پڑتال کر کے
صحافي نظام الدين گمبیئر کے معاملے کی تحقیقات کروائی جاے گی جس کے بعد احتجاج ختم کر دیا گیا صحافیوں کا کہنا تھا کہ 3 دن کے اندر صحافي نظام الدين گمبیئر کو آزاد کر کے کيس ختم نہ کیا گیا اور ايس ايڇ او سيہون کو ہٹایا نہیں گیا تو پورے ضلع ڄامشورو میں احتجاجی تحريک چلائی جائے گی اور ڈی آئی جی حيدرآباد کے آفيس کے سامنے پرامن احتجاجی مظاہرہ کیاجائے گا

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

Weboy