تبلیغی جماعت کے افراد کو بذریعہ پولیس بے دخل کیے جانے کی شکایات پر ڈی آئی جی ہزارہ کا نوٹس

Published on July 14, 2021 by    ·(TOTAL VIEWS 415)      No Comments

مانسہرہ( یواین پی)بالاکوٹ کی ایک مقامی مسجد سے تبلیغی جماعت کے افراد کو بذور طاقت بذریعہ پولیس بے دخل کیے جانے کی شکایات سامنے آنے پر ڈی آئی جی ہزارہ نے سخت نوٹس لے لیا،تفصیل کے مطابق بالاکوٹ کے رہائشی ایک شخص کی جانب سے ڈی آئی جی ہزارہ ڈویژن میر ویس نیازکو ایک تحریری درخواست میں بالاکوٹ میں گزشتہ دنوں پیش آنے والے ایک افسوسناک واقعہ کے متعلق تفصیل سے بتایا کہ لاہور پنجاب سے ایک تبلیغی جماعت اپنی مذہبی سرگرمیوں میں مصروف تھے کہ مبینہ طور پر مانسہرہ کے ڈاکٹر خالد،ڈاکٹر شاہد اور ماسٹر سعید کے ورغلانے پر بالاکوٹ کے افراد قاری ابراہیم ولد عبد الحلیم،جعفر خان ولد محمد ایوب خان،سراج الحق ولد روشن خان،محمد معروف ولد محمد فاروق،اور نگزیب ولد صوفی محمد جان،مولوی گلزار ولد رحمت اللہ،مولوی عامر شہزاد ولد محمد عرفان،اورنگزیب ولد محمد یونس،محمد نسیم ولد قلندر،منیر احمد ولد ولی الرحمان،نذر حسین ولد عزیز الرحمان،غلام جیلانی ولد محبوب،محمد صادق ولد جیلال دین،فیضان ولد فاروق،شبیر احمد ولد سعید الرحمان،منظور احمد ولد سعید الرحمان،شعیب ولد جہانزیب،اختشام نامی نے ملکر کالی مٹی کے مقام پر تبلیغی جماعت کے افراد کو ڈرایا دھمکایا بعد ازاں بذریعہ پولیس جماعت کے افراد پر چڑھائی کی جس پر سابق ضلعی خطیب قاضی خلیل احمد نے بھی سخت افسوس اور واقعہ پر برہمی کا اظہار کیا،DIGہزارہ کو دی جانیوالی درخواست میں بالاکوٹ سے قبل چھتر پلین میں بھی اسی طرح کے ایک واقعہ کا ذکر کیا گیا ہے،ڈی آئی جی ہزارہ نے پولیس کی معیت میں جانبدارانہ کاروائی کی گئی،درخواست پر ڈی آئی جی ہزارہ نے سخت نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او مانسہرہ سے فوری طور پر رپورٹ طلب کر لی ہے۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Free WordPress Theme