صنفی تشدد کے خاتمہ کے لیے رائٹ ٹو انفارمیشن کے قانون پر عملدرآمد ضروری ہے ،گل فاطمہ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن

Published on December 5, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 874)      No Comments

News Picture Rajanpur
راجن پور(خرم شہزاد بُھٹہ ) صنفی تشدد کے خاتمہ کے لیے رائٹ ٹو انفارمیشن کے قانون پر عملدرآمد ، تھانوں میں خواتین پر مشتمل سہولت کار بینچ کا قیام میڈیا نمائندگان کو تحفظ و سہولیات کی فراہمی اور پہلے سے موجود قوانین پر سختی سے عملدرآمد ضروری ہے ۔ اسلام میں خواتین کو حقوق و تحفظ کا صحیح معنوں میں چارٹر فراہم کیا ہے ۔ انسانی حقوق پر کام کرنے والی فلاحی تنظیمیں اور حکومت صحافیوں کی استعاد کار میں اضافہ کے لیے تربیتی پروگرام سہولیات فراہم کرے ۔ ان مطالبات کا اظہار پودا پاکستان اور گل فاطمہ ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے زیر اہتمام صنفی تشدد کے خاتمہ کے لیے میڈیا رپورٹر سے میٹنگ کے بعد شرکاء نے متفقہ قرار داد منظور کرتے ہوئے کیا ۔ 16 روزہ صنفی تشدد کے خاتمہ کے خلاف پرواز پراجیکٹ کے تحت جاری مہم کے سلسلہ میں میٹنگ سے پودا پاکستان کی لیڈ مینٹر ڈاکٹر میمونہ پروین اور سینئر وکلاء مرزا ادریس ، راؤ صغیر حسن ایڈوکیٹ ، ہیلپ فاؤنڈیشن کی پراجیکٹ منیجر رخسانہ مبارک ، صدر پریس کلب انجینئر محمد امجدفاروق ، عاشق بخاری ، محمد حسین فریدی ، کنور فہیم ، افتخار عالم ، ارشد گیلانی ، محمد ندیم قریشی ، خرم شہزاد بُھٹہ ، ولید پتافی ، اے ڈی عامر و دیگر نے کہا کہ خواتین کو آزادی ، تحفظ ، زندگی کے حقوق سمیت مرد اور خواتین کے مساوی حقوق کی خلاف ورزی صنفی تشدد ہے ۔ جبکہ گھریلو تشدد ، جسمانی تشدد ، ذہنی و نفسیاتی تشدد اور جنسی تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کی روک تھام کے لیے میڈیا و سول سوسائٹی کو اجتماعی کوششیں کرنا ہوگی ۔ اس موقع پر شرکاء نے صنفی تشدد کی میڈیا رپورٹنگ کے طریقہ کار اور انہیں درپیش مسائل اور ان کے حل پر بات چیت کی ۔ میٹنگ کے اختتام پر شرکا نے گروپ فوٹو سیشن بھی کیا ۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

Free WordPress Theme