برطانیہ: یہودیوں نے خواتین کے گاڑی چلانے پر پابندی عائد کر دی

Published on May 30, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 421)      No Comments

44
لندن(یواین پی) برطانیہ میں مقیم قدامت پسند یہودیوں نے خواتین کی جانب سے گاڑی چلانے پر پابندی عائد کر دی ہے بلکہ انہوں نے ڈرائیونگ اسکولوں سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ اگر بچوں کو ان کی مائیں اسکول چھوڑنے آئیں تو ان بچوں کو بھی واپس گھر بھیج دیا جائے۔ لندن میں بڑی تعداد میں بسنے والے یہودیوں کے بیلز ہیسیدک فرقے کے روحانی پیشواوں نے یہ حکم نامہ جاری کرتے ہوئے خواتین کو نہ صرف گاڑی چلانے سے منع کیا ہے بلکہ اپنے فرقے کے اسکولوں سے کہا ہے کہ وہ ان بچوں کو بھی کلاس میں نہ بٹھائیں جو اپنی ماوں کے ساتھ کار میں آتے ہیں۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ ان کے فرقے کی روایات سے متصادم عمل ہے۔ روحانی پیشواوں کی جانب سے جاری اس حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ خواتین بڑی تعداد میں ڈرائیونگ کر کے بچوں کو اسکول لے جا رہی ہیں جس سے ان بچوں کے والدین میں بے چینی پھیل رہی ہے جو اپنی مصروفیات کے باعث انہیں اسکول چھوڑنے نہیں آ پاتے۔ شمالی لندن کے لیے جاری اس حکم نامے پر اطلاق یکم اگست سے شروع ہو گا جو برطانیہ میں اپنی نوعیت کی پہلی پابندی ہے جب کہ تمام اسکولوں کے سربراہان نے بھی اس حکم نامے پر رضا مندی ظاہر کر دی ہے۔ لندن میں اس انوکھی پابندی سے متعلق دلچسپ بات یہ ہے کہ اس پر رضا مندی کرنے والے کئی روحانی پیشواوں کی بیویاں خود ڈرائیونگ کرتی ہیں جن میں سے ایک کا کہنا تھا کہ بچوں کی تعداد میں جیسے جیسے اضافہ ہوتا جائے گا ویسے خواتین کار میں باہر نکلنے پر مجبور ہوں گی۔ دوسری جانب برطانیہ میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس پابندی پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے مردانہ تسلط کا حربہ قرار دیا ہے۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

WordPress主题