مجھے انصاف فراہم کیا جائے مقبول اختر زوجہ لیاقت علی کی ڈی ایس پی اور ڈی پی او وہاڑی کو درخواست

Published on May 12, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 427)      No Comments

بورے والا (یواین پی)گزارش ہے کہ سائلہ چک نمبر445ای بیتحصیل بوریوالہ ضلع وہاڑی کی مستقل رہائشی ہے اور خانہ داری کرتی ہے۔سائلہ کا بیٹا امجد ٹاؤن گلی نمبر12میں صابن والی فیکٹری میں کام کرتا ہے ۔اور کچھ وجوہات کی بنا پر میرے بیٹے نے فیکٹری میں کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔مورخہ06-05-2017بوقت تقریباً10:52منٹ پر دن میرے بیٹے علی حسن کے نمبر0302-7298445پر تقریباً4مس کال آئیں اس نمبر کی 0335-8632767تو میرے بیٹے نے واپسی کال کی کہ کون بول رہا ہے۔جس پر آواز آئی کہ میں نبیلہ بول رہی ہوں اپنی ماں کو کہو کہ آکر اپنے تنخواہ لے جائے جس پر میرا بیٹا گھر آیا اور مجھے کہا کہ امی جان باجی نبیلہ کہتی ہے کہ فیکٹری آکر پیسے لے جاؤ میں اپنے بیٹے کے ساتھ چلی گئی جب میں نے فیکٹری کا دروازہ کھٹکھٹایا کر اندر داخل ہوئی تو الزام علیہان نمبر1تا2 نے مجھے گندی غلیظ گالیاں دینا شروع کر دی اور اچانک الزم علیہ نمبر1مجھ پر حملہ آور ہو گئی اور میرے بالوں اور بازووں سے پکڑ کر ہوروں او رمکوں سے زدو کوب کرنا شروع کر دیا جس پر میرا بیٹا اور اہل محلہ اکھٹے ہو گئے جنہوں نے منت سماجت کر کے میری جان بخشی کروائی۔اور میں اپنے بیٹے کے ساتھ اپنے گھر واپس چلی گئی۔میرا بیٹا مجھے گھر چھوڑ کر کام پر چلا گیا میں تقریباً04:30بجے گھر سے دوائی لینے کیلئے نکلی تو باہر ایک گاڑی میں سے 4آدمی جو چوک میں پہلے سے موجود تھے اور اُن کے پاس فوجی شوکت علی آرائیں دکاندار بھی کھڑا تھاآپس میں باتیں کر رہے تھے جب میں ظہور احمد کلاسن کے دروازے کے قریب پہنچی تو نامعلوم 4اشخاص گاڑی لیکر میرے پیچھے آ گئے الزام علیہ نمبر1سکینہ بی بی نے اپنے کرائے کے غنڈوں ،بدمعاشوں سے کہا کہ وہ عورت مقبولہ ہے اسے اُٹھا لو جس پر نامعلوم اشخاص نے مجھے زبردستی میرا راستہ روک لیا اور اپنا اپنا اسلحہ آتشیں مجھ پر تان لیا اور مجھے زبردستی گاڑی میں ڈال لیا سائل کے شور واویلا پر مسمی محمد اشرف ولد علی شیر و خاندم لیاقت و دیگر مردمان موقع پر آگئے جنہیں آتا دیکھ کر کچھ فاصلہ پر ملزمان نے لے جاکرسائلہ کو دھکا دیکر گاڑی سے اتار دیا اور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔وجہ عناد یہ ہے کہ میر ا بیٹا فیکٹری سے کا م کرنا چھوڑ دیا تھا اور تلخ کلامی بھی ہوئی تھی اس رنج کی بنا پر الزام علیہان نے جملہ باہم صلاح مشورہ ہو کر مجھے زدو کوب کر کے اور غلیظ گالیاں دیکر اور باہر سے غنڈے بدمعاش منگوا کر مجھے اغوا کروانے کی کوشش کر کے میرے ساتھ سخت زیادتی کی ہے جو کہ ارتکاب جرم پولیس ہے۔
درخواست پیش کرتی ہوں ملزمان کے خلا ف مقدمہ درج کر کے قانونی کاروائی کی جائے ۔انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے او ر مجھے انصاف دلوایا جائے۔
مقبول اختر زوجہ لیاقت علی قوم آرائیں سکنہ445ای بی بوریوالہ،ضلع وہاڑی

Readers Comments (0)




Weboy

Free WordPress Theme