لندن: (یو این پی) خوبصورت اور پرُکشش نظر آنے کے لیے بالوں کو رنگنے والی خواتین ہوشیار ہوجائیں کیونکہ خضاب کا استعمال چھاتی کے سرطان (بریسٹ کینسر) کا سبب بن سکتا ہے۔کہ جو خواتین سال میں 6 بار سے زائد بالوں کو رنگتی ہیں ان میں سینے کے سرطان کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔ ایسی خواتین جوپابندی سے ہیئر ڈائی کرتی ہیں ان میں بریسٹ کینسر کے خطرات میں 14 فیصد اضافہ ہوجاتا ہے ۔ اس کے برعکس جو خواتین بالوں کو رنگنے کے لیے مہندی اور قدرتی اجزاء سے تیارکردہ رنگوں کا استعمال کرتی ہیں وہ اس جان لیوا مرض سے مکمل محفوظ رہتی ہیں اور بالوں کی صحت پر کوئی منفی اثرات بھی نہیں پڑتے۔سرجن پروفیسر نے بالوں کو رنگنے کے لیے قدرتی نسخوں کو ترجیح دینے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ کیمیکلز سے تیار کردہ ہیئرکلرز کا استعمال کم سے کم کریں۔ سال میں صرف 2 سے 6 بار ہیئرڈائی کرنے سے کینسر کے امکانات کو کم کیا جاسکتا ہے۔پروفیسر کیفہ کا کہنا ہے کہ ہیئرڈائی اور بریسٹ کینسر کا آپس میں تعلق ہے جس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ ہیئرڈائی سے ہونے والے نقصانات واضح ہوسکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بالوں کو رنگنے کے لیے مہندی،ہربل اور قدرتی اجزا کا استعمال مفید ہے اور ان کے کوئی نقصانات بھی نہیں۔