افغان مہاجرین کے شناختی کارڈ کا مسئلہ ایک دن میں حل نہیں ہوسکتا‘چیئرمین نادرا 

Published on September 3, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 355)      No Comments

لاہور(یواین پی ) نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا)کے چیئرمین عثمان مبین نے کہا ہے کہ پاکستان میں افغان مہاجرین کے شناختی کارڈ کا مسئلہ 40 سال پرانا ہے یہ ایک دن میں حل نہیں ہوسکتا۔گزشتہ روز صوبائی دارالحکومت لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شناختی کارڈ کے اجرا کے حوالے سے کسی قومیت کے باعث یا تعصب کی وجہ سے مسائل نہیں ہیں۔3 وجوہات کے بنا پر افغانی مہاجرین کے شاختی کارڈ بلاک ہوئے۔ان وجوہات کی وضاحت دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اہلخانہ کی جانب سے افغانی ہونے کی شکایت، کسی افغانی کو بھائی ظاہر کرنے اور پاکستانی شاختی کارڈ رکھتے ہوئے افغانی پاسپورٹ لینے پر شناختی کارڈ بلاک کیے گئے۔انہوں نے بتایا کہ لاہور میں زار شہید روڑ پر افغان مہاجرین کے شناختی کارڈ بنانے کے لیے دفتر قائم کر دیا گیا ہے، جبکہ بلاک شناختی کارڈ کے معاملے کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی بھی تشکیل دیدی گئی ہے۔چیئرمین نادرا نے کہا کہ پاکستان میں شناختی کارڈ کے حوالے سے ایک لاکھ 55 ہزار درخواستیں زیر التوا ہیں، جن کے پاس افغانی پاسپورٹ بھی ہے، تاہم یہ 40 سالہ پرانا مسئلہ ہے جو ایک دن میں حل نہیں ہو سکتا۔عثمان مبین نے کہا کہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے وزارتِ داخلہ کو سفارشات بھجوائی جائیں گی۔سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیا جاچکا ہے اور اس ضمن میں ایک نظام بھی مرتب کیا جاچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس نظام کے فعال کے حوالے سے حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا جبکہ آئندہ برس ہونے والے ضمنی انتخاب میں اس کے استعمال کے بارے میں بھی کچھ نہیں کہا جاسکتا۔25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں آر ٹی ایس سسٹم کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ نادرا اس حوالے سے پہلے ہی یہ وضاحت پیش کر چکا ہے کہ یہ نظام کریش نہیں ہوا تھا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اب آر ٹی ایس ضمنی انتخابات میں استعمال ہوگا یا نہیں ہوگا اس کے حوالے سے بھی حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Premium WordPress Themes