اداکارہ ارم ملک سے ایک نشست

Published on November 26, 2019 by    ·(TOTAL VIEWS 1,330)      No Comments

انٹرویو ۔۔۔ ڈاکٹروقاص خرم
شوبز کی دنیا میں کامیابی اورممتاز مقام حاصل کرنے کے لئے ہر طرح کی قربانی دینا پڑتی ہے قربانی کے ساتھ ساتھ ان تھک محنت اورقسمت کا دھنی ہونا بھی ضروری ہوتا ہے شوبز کا نگر جب کسی آرٹسٹ پہ مہربان ہوتا ہے تب وہ آرٹسٹ فن کی بلندیوں کو چھونے لگتا ہے2009ءمیں ایک لڑکی شوبز کی چمکتی دنیا میں ایک ممتاز مقام پانے کی خاطرقدم رکھتی ہے ابتدائی شوبز کی زندگی میں مشکلات کا سامنا کیا پھر قسمت کی دیوی مہربان ہونے لگی بہت سے اسٹیج ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے پھر بڑی سکرین کے لئے بھی کام کرنے کا موقع ملا ”یواین این این پاکستان“کے لئے ڈاکٹروقاص خرم نے ایک انٹر ویو کیا جو قارئین کے لئے پیش خدمت ہے
س۔اسلام علیکم ۔۔۔آپ کا نام
ج۔جی وعلیکم اسلام۔۔ سب سے پہلے تو میں شکریہ ادا کروں گی کہ آپ نے مجھے اس قابل سمجھا اور اپنے اخبارکے لئے مجھے انٹرویو کی دعوت دی۔۔۔ مجھے ارم ملک کہتے ہیں
س۔ارم صاحبہ یہ بتائیں کہ آپ نے شوبز کو کیوں منتخب کیا
ج۔مسکراتے ہوئے۔۔۔ مجھے بچپن ہی سے شوبز کی دنیا میں آنے کا شوق تھا اس لئے میں فن و ثقافت ہی کو منتخب کیا
س۔شوبز کی دنیا میں کیا کھویا اور کیا پایا
ج۔ابتدائی مراحل میں تو مجھے بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا شروع میں مجھے اسٹیج ڈراموں میں مختلف کریکٹر ملے جو میں نے خوب دل جمی سے کئے جیسے جیسے میں نے کریکٹرکئے میرے فن میں نکھارپیدا ہوتا گیا شوبز کی دنیا میں میںنے کھویا کچھ نہیں بلکہ بہت کچھ پایا
س۔جیسا کہ آپ نے بتایا کہ آپ نے پہلے اسٹیج ڈرامے کئے ،آپ کا پہلا اسٹیج ڈرامہ کون سا تھا
ج۔لوٹے زیرو میٹر میرا پہلا اسٹیج ڈرامہ تھا میں نے بے شمارڈراموں میں کام کیا میرے کامیاب ڈراموں میں ”انوکھی شرارتیں“،”مکھڑا چن ورگا“،”پاگل پٹھان“سمیت دیگر اسٹیج پلے شامل ہیں
س۔ کیا آپ نے فلم میں بھی رول کئے
ج۔جی میں نے فلموں میں بھی کام کیا
س۔آپ کی پہلی فلم کونسی ہے
ج۔میری پہلی پنجابی فلم ”لٹیرا“ ہے جس کے ڈائریکٹرجمیل احمد تھے یہ دوہزار سولہ میں مکمل ہوئی تھی
س۔اب آپ کونسی فلم میں کام کر رہی ہیں
ج۔رائٹر و ڈائریکٹرقاسم شاکرصاحب کی میں بہت ممنون ہوں جنہوں نے مجھے اپنی پنجابی فلم ”رانی ماں“میں بطور ہیروئین کاسٹ کیا اس فلم کی عکس بندی مکمل ہو چکی ہے اس فلم سے میری بہت امیدیں وابستہ ہیں اس فلم میں میرا کردار اہم نوعیت کا ہے ”رانی ماں“ کی عکس بندی کے دوران ہی مجھے دو اورنئی فلموں میں کام کرنے کی آفر ہوئی جو میں نے قبول کر لی ہے میری نئی فلمیں ”دوریاں تے مجبوریاں “ اور”جٹی“ جلد سیٹ پہ جائیں گی
س۔فلم انڈسٹری کی بہتری کے لئے کوئی مشورہ۔۔۔؟
ج۔یواین این پاکستان کی وساطت سے میں وزرات ثقافت سے کہنا چاہوں گی کہ فلم انڈسٹری کی بحالی کے مختلف شہروں میں سینما ہاﺅسز بنائیں جائیں فنکاروں کی حوصلہ افزائی کے لئے سرکاری طور پہ آرٹسٹوں کی فنی خدمات کو سراہتے ہوئے ایوارڈز دیئے جائیں اور وہ فنکار جو کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں ان کا ماہانہ وظیفہ مقرر کیا جائے

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Free WordPress Theme