محکمہ زراعت پنجاب کی کاشتکاروں کوکینولاکی کاشت ماہ اکتوبرمیں مکمل کرنے کی ہدایت

Published on October 14, 2022 by    ·(TOTAL VIEWS 50)      No Comments

فیصل آباد (یو این پی)کینولا سرسوں کی ایسی قسم ہے جس کے تیل اور پیداوار کا معیار عام طور پر اگائی جانے والی سرسوں سے بہت بہتر ہے۔ اگر رایا، سرسوں اور توریا کی بجائے کینولا کاشت کیا جائے تو تیل کی کمی پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے۔ روایتی سرسوں کے تیل میں مضر صحت اجزاءاروسک ایسڈ اور گلوکوسائنولیٹ قدرتی طور پر زیادہ مقدارمیں موجودہوتے ہیں۔ جبکہ اس کی کھلی جانوروں کو مستقل طور پر خوراک میں استعمال کرانے سے انہیں بیمار کر سکتی ہے۔ کینولا کے تیل اور کھلی میں یہ اجزاءنہ ہونے کے برابر موجود ہوتے ہیں۔ اس لئے کینولا کے تیل کو انسانی خوراک میں اور کھلی کو جانوروں کی خوراک میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ کاشتکارکینولا کی کاشت آخر اکتوبر تک مکمل کریں۔محکمہ زراعت کی سفارش کردہ اقساممیںرچنا کینولا،خانپور کینولا،بارانی کینولا،ساندل کینولا،سپر کینولااور پی اے آر سی کینولا شامل ہیں۔ اس کے علاوہ کینولا کی ہائبرڈ اقسام ایچ سی3161-،گوریلا،ایچ سی021C-اور سونگ1- شامل ہیں۔ کاشتکار کینولا کا صحتمند اور صاف ستھرا بیج ڈیڑھ سے دو کلوگرام فی ایکڑ استعمال کریں۔ کینولا کو کلراٹھی اور سیم زدہ زمینوں کے علاوہ ہر قسم کی زمین پر کاشت کیا جا سکتا ہے۔ کاشت سے پہلے زمین کو اچھی طرح تیار کریں۔ بہتر اگاؤ کیلئے اگر وافر پانی میسر ہو تو دوہری رانی کریں اس سے جڑی بوٹیاں تلف ہو جاتی ہیں۔ وریال زمین کی تیاری کیلئے 2 سے 3دفعہ ہل چلا کر 2 دفعہ سہاگہ دیں۔ دیگر فصلات کی برداشت کے بعد زمین تیار کرتے وقت 3 سے 4 دفعہ ہل چلا کر 2 دفعہ سہاگہ دیں جبکہ بارانی علاقہ جات میں زمین کی تیاری اور وتر کی سنبھال کیلئے 2 سے 3 دفعہ ہل چلا کر 2 دفعہ سہاگہ دیں۔کینولا کی بہتر پیداوار کے حصول کیلئے فصل کی کاشت قطاروں میں کریں اور قطاروں کا آپس میں فاصلہ ڈیڑھ فٹ رکھیں۔ فصل کو تر وتر میں بذریعہ پور یا ڈرل کاشت کریں جبکہ چھٹہ کے ذریعہ بھی کاشت کیا جا سکتا ہے۔ کینولا کی ڈھلوان کھیت میں کاشت کیلئے رجر کے ساتھ وٹ بندی کر کے وٹوں کا درمیانی فاصلہ ڈیڑھ فٹ رکھیں اور خشک زمین میں وٹ بندی کر کے کاشت کرنے کیلئے بیج کو گیلی بوری میں 8 گھنٹے تک رکھنے کے بعد کاشت کریں۔ کینولا کی اچھی پیداوار کیلئے پودوں کی کم از کم تعداد 60 ہزار فی ایکڑ ہونا ضروری ہے۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

WordPress Themes